👈کیس ٹیکنگ یا تجزیہِ کیس 📄
☪️محترم ہومیوپھیتس 🌿
عموماً تمامی ہومیوپھیتس بالخصوص نئے ہومیوپھیتس اسکو دشوار کام سمجھتے ہیں تو آج اس موزوں پر بحث کرتے ہیں کہ کس طرح اس کو آسان بنایا جا سکتا ہے
اس پر بحث سے پہلے یہ عرض کرنا ضروری ہے کہ ہومیوپتیھس میں درج ذیل خصوصیات کا ہونا ضروری ہے
1 👈اپنے پیشے سے مخلص ہو
2 👈ذہین ہو
3👈 بات کی روح کو سمجھ کر حاصل الحصول تک پہنچ کر کیس کا تجزیہ کرے
4👈 پہلے سے مریض اور ریمڈی کے متعلق ذہین بنا کر نہ بیٹھے
5 👈مریض سے دوستانہ ماحول میں بات کرے
6👈 تحمل اور برداشت سے کام لے
7👈 پوری طرح کیس کے تجزیے کے بعد ریمڈی تجویز کرے
8 👈ہومیوپیتھی کی فلاسفی کو اچھی طرح سمجھتا ہو اور اس کی روح کے مطابق علاج کرے
9👈 ہانیمن کے دیے ہوئے اصولوں(ارگنین) کے مطابق علاج کرے اور اس سے انحراف نہ کرے
10👈 ہیرنگ کے لا آف کیور کو پیمانہ بنائے
❓لا آف کیور
✅اوپر 🔝 سے نیچے 🔽
✅اندر ➡ سے باہر 👈
✅اہم سے غیر اہم
✅سب سے پہلے والی علامت سب سے آخر میں
11👈 ریلشین شپ آف ریمڈیز کا علم ہونا چاہیے
12👈 ریمڈی کی پاور آف سٹرینتھ، مریض کی قوت حیات اور اس کے ماحول کو مد نظر رکھ کر ریمڈی کی طاقت اور دوہرائی کا فیصلہ کرے
13 👈ریمڈی دینے سے پہلے مریض کو متعلقہ علامات کے ابھار سے پہلے آگاہ کرے
14👈 اگر کہیں علامات کی شدت کو کم کرنے ضرورت پڑے تو ہر ریمڈی کے آنٹی ڈوٹ کا علم ہونا چاہیے
15👈 مریض کا باقاعدہ ریکارڈ ہونا چاہیے
16👈 مریض سے اسکے پہلے علاج کے متعلق کہ وہ کس سسٹم آف میڈیسن سے استفادہ حاصل کر چکا ہے تاکہ ان کے بد اثرات کو ختم کیا جا سکے
17👈 سب سے اہم آپ کو میٹریا میڈیکا پر دسترس حاصل ہونی چاہیے اگر یہ نہیں ہے تو پھر آپ ہمیشہ کورے ہی رہیں گے پھر اوپر کی تمام باتوں کا اور کیس ٹیکنگ پڑھنے اور سمجھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ مریض کی تصویر آپ ریمڈیز میں تلاش کر رہے ہوتے ہیں. جس ریمڈی میں جتنی مکمل مریض کی تصویر ہوگی وہ ریمڈی اتنی گہرائی سے مریض پر کام کرے گی
اس لیے میٹریا میڈکا کا مطالعہ معمول بنائیں
18👈 یہاں میں موقع سے فائدہ اٹھانے ہوئے ایلوپیتھک حضرات کے ایک اعتراض کا جواب بھی دینا ضروری سمجھتا ہوں اعتراض یہ کرتے ہیں کہ ایک ہی مریض جب مختلف ہومیوپیتھس کے پاس جاتا ہے تو ان سب کی تجویز کردہ ادویات مختلف ہوتی ہیں ایسا کیوں ہوتا ہے اور ایک ہی مریض کی ایک ہی دوا پر سب متفق کیوں نہیں ہو پاتے اور ان کے نذیک یہ ہومیوپیتھی کی سب سے بڑی کمزوری ہے
✔️ہمارا جواب انکو یہ ہے کہ جیسے تم کمزوری سمجھ رہے ہو اصل میں یہ ہومیوپیتھی کی خوبی ہے کیونکہ ہمارے پاس ادویات کا بہت بڑا ذخیرہ ہے اور اس ذخیرہ میں سے بہت ساری ادویات میں مریض کی مختلف علامات ملیں گی اور مریض کی اتنی علامات کو ختم بھی کریں گی
ہاں مکمل شفا یابی اس ہی ریمڈی سے ہوگی جس میں مریض کی مکمل تصویر ہوگی
اس لیے کیس ٹیکنگ اور تجزیہ کیس کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے کہ مریض کے عین مطابق ریمڈی میں تصویر تلاش کی جائے
19 👈ایک اور اہم بات یہ یاد رکھیں کہ کچھ ہمارے احباب نسخوں اور شاٹ کٹس کی تلاش میں رہتے ہیں اور محنت سے جی چراتے ہیں وہ اصل میں ہومیوپیتھی میں ناکام ہوتے ہیں اور ان کو ناکام کرنے میں ایک کردار ان استاد ہومیوپھیتس کا بھی ہے جو انہیں وقتی کامیاب کرنے کے لیے شارٹ کٹ بتاتے ہیں ان میں سے ایک شارٹ کٹ یہ بھی ہے کہ آپ سارا میٹریا میڈیکا کو چھوڑیں بس یہ 35، یا 40، یا زیادہ سے زیادہ 80 ادویات کی لسٹ لے لیں اور ان کو ذہین میں رکھیں بہت ہے جس سے وہ ہومیوپیتھس کنوئیں کے منڈیک بن کر رہے جاتے ہیں اور ان میں موجود ارتقائی خصوصیات آہستہ آہستہ مدوم ہوجاتی ہیں نتیجہ ناکامی پر نکلتا ہے اور اس ناکامی سے وہ دل برداشتہ ہو کر اپنی ناکامی کا ملبہ ہومیوپیتھی پر ڈال دیتا ہے اور مکسوپیتھی کی طرف چلا جاتا ہے یا ہومیوپیتھی کو کوسنے دیتے ہوئے اسے چھوڑ جاتا ہے اور یہ کئی اور لوگوں کو بھی ہومیوپیتھی سے بدظن کرتا ہے
اگر ہم جو محنت اسے شارٹ کٹ بتانے پر صرف کرتے ہیں وہ محنت ہم اسکی صیح سمت میں اس کی راہنمائی پر خرچ کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ ایک قابل اور اچھا ہومیوپیتھ نہ بن سکے
20 👈سب سے اہم ناکامی کی وجہ ہمارا ناقص تعلیمی نظام ہے جسے سدھارے بغیر اچھے ہومیوپیتھ پیدا نہیں ہو سکتے.
آیے اب آتے ہیں کیس ٹیکنگ یا تجزیہ کیس کی طرف
علامات لینے کے لیے ایک کاغذ 📄 پر درجہ ذیل چار خانے بنا لیں
1 عمومی علامات --- - - - - - - - - - - -
2 خصوصی علامات - - -----------------
3 میازم - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
4 مشاہدہ - - - - - - - - - - - - - - - - - -
❗تفصیل
1 👈عمومی علامات
اس خانے میں اپ من و عن وہی لکھیتے جائیں جو مریض اپکو بتاتا جائے اور اس دوران آپ اس کو بلکل نہ ٹوکیں اور نہ ہی اسکی توجہ کسی اور طرف تبدیل کریں
جب وہ اپنی کہانی ختم کر لے تو
2👈 خصوصی علامات
جب وہ اپنی کہانی ختم کر چکے تو اس خانے میں اس سے پوچھے گئے سوال کے جواب لکھیں
فرض کریں اس نے اپنی کہانی میں سر درد کا ذکر کیا تھا تو یہاں آپ اس سے درد کے متعلق سوال کریں گے کہ کس وقت شروع ہوتا اور کس وقت تک ختم ہوتا، پورے سر میں درد ہوتا ہے یا آدھے میں اگر آدھے میں ہوتا ہے تو دائیں سائیڈ پر ہوتا ہے یا بائیں سائیڈ پر، درد کی نوعیت کیا ہے اور یہ کن عوامل سے بڑھتا ہے اور کن عوامل سے کم ہوتا ہے وغیرہ وغیرہ
اسطرح اگر مریض نے اپنی کہانی میں بخار کا ذکر کیا ہو تو اس کے بارے میں ممکنہ سوالات کریں گے
جب یہ مرحلہ ختم ہو جائے تو
3 👈میازم
اس میں آپ اسکی خاندانی بیماریوں اور سابقہ بیماریوں کے بابت پوچھیں گے تاکہ اس میں موجود روکاٹ یا میازم کا پتہ چل سکے
یہاں کئی باتوں کی مزید وضاحت کر دوں کہ ہر ہومیوپیتھ کو میازم اور ہر میازم کی متعلقہ علامات یا بیماریوں کا علم ہونا چاہیے ساتھ یہ بھی پتہ ہو کہ ہر میازم کا نوسوڈ کونسا ہے اور اور شاہ دوا اسکی کونسی ہے اور نوسوڈ کب استعمال کرنا ہے اور شاہ دوا کب استعمال کرنی ہے یعنی دبی ہوئی پرانی علامات میں اکثر نوسوڈ کی ضرورت پڑتی ہے اور حاد علامات میں اکثر شاہ دوا کام آتی ہے
اسطرح اگر ایک مریض میں ایک سے زیادہ میازم متحرک ہیں تو پہلے کس میازم کا توڑ کیا جائے گا تو اسکا طریقہ یہ ہے کہ سب سے آخر والے میازم کا سب سے پہلے توڑ کیا جائے گا مطلب سب سے پہلا میازم سورا ہے پھر سفلس آخر میں سائکوسس ہے تو علاج کے وقت سب سے پہلے سائکوسس کا توڑ کیا جائے گا اس کے بعد سفلس کا اور آخر میں سورا کا
نوٹ اب ٹی بی اور کینسر کو بھی الگ میازم منا جا رہا ہے
✅میازم کی اہمیت مزید اجاگر کرنے کے لیے میں اپنا ایک کیس بھی لکھ رہا ہوں
☪️ھومیوپیتھک میں میازم کی اہمیت اور ایک کامیاب کیس☪️
یہ کوئی 6 سال پرانے کیس کی سٹوری ہے
یہ کیس مجھے میرے ایک دوست جو ایک پرائیویٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل تھے نے بھیجا تھا اور بچے کا چچا خود ایلوپیتھک ڈاکٹر ہے
مریض کی عمر--- 6 سال
جنس -------لڑکا
مرض ------دمہ، چھاتی خراب، بلغم
عرصہ مرض -------پیدائشی
چونکہ اسکا چچا خود ایلوپیتھک ڈاکٹر تھا تو اس بچے کا اس سارے عرصے میں ایلوپیتھک علاج ہی ہوتا رہا اور ایلوپیتھک میں بھی اینٹی بائیوٹک، سٹرائد کثرت استعمال کی وجہ سے اس پر ایلوپیتھک میڈیسن نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا اس کے ساتھ صبح و شام نبولیز بھی کرتے تھے لیکن مسئلہ تھا کہ دن بہ دن خرابی کی طرف جا رہا تھا
جب میرے پاس آئے تو میں نے بچے کے والد سے بچے کی پوری ہسٹری لی اس کے بعد اس کے والد سے اس کی ہسٹری لینا شروع کی میرا اس سے پہلا سوال یہ تھا کہ شادی سے پہلے کبھی اپکو سوزاک ہوا تھا تو اسکا جواب ہاں میں تھا اور کہا کہ اب بھی کبھی کبھی ایکٹیو ہو جاتا ہے پھر دوائی کھا لیتا ہوں جب کہ باقی میازم اس میں خاموش تھے
اب میں نے بچے کو MEDORRHINUM 1M کی ایک خوراک اپنی نگرانی کھلائی اور ہفتہ بھر کی پلاسبو دے کر ہفتہ بعد آنے کو کہا لیکن وہ ہفتہ بعد میرے پاس نہ آئے اب میں انہیں فون کر کے پوچھنا مناسب نہیں سمجھتا تھا کہ وہ یہ نہ سمجھیں کہ ڈاکٹر صاحب کو لالچ ہے تو بولا رہا ہے لیکن مجھے کیس کا تجسس بھی تھا کہ کیا بنا
آخر کوئی تین ماہ بعد بچے کا والد کسی اور مسئلہ کے لیے میرے پاس مشورہ کے لیے آیا تو میرا اس سے پہلا سوال یہ تھا کہ بچے کا بتایئں کہ کیسا ہے
تو اس کا جواب تھا کہ پہلی ہی رات اس کو سکون سے نیند آئی اور ہفتہ میں ایسا ٹھیک ہوا کہ ایسا لگتا تھا کہ جیسے کبھی اسکو کچھ ہوا بھی نہیں تھا اس لیے میں نے سوچا کہ اب ٹھیک ہے تو کیوں دوبارہ جاوں
بہرحال ڈاکٹر صاحب اپکا شکریہ کہ آپکی وجہ سے میرا بچہ ماشاءاللہ ٹھیک ہے اور آپکے لیے دعا نکلتی ہے اور معذرت بھی کہ مجھے آ کر اپکو بچے کی طبیعت کے بارے میں بتانا چاہیے تھا.
اس طرح میازم اور نوسوڈ کی ایک ہی خوراک سے ٹھیک ہونے والے کئی کیس میرے پاس بھی ہیں اور آپکے پاس بھی ہونگے
4 👈مشاہدہ
اس میں آپ مریض کی ہرکات و سکنات
دماغی اور جسمانی حالت
دیگر زرائع سے اس کی بیماری کی معلومات
کوئی بیرونی علامات یا نشانات ہیں وہ
اور جدید تشخیصی رپورٹس (ٹیسٹس الٹرا ساونڈ وغیرہ وغیرہ) کا اندراج کریں گے
✔️✅اب آپ مریض کی تصویر کو ریمذیز میں تلاش کریں جتنی تصویر واضح ہوگی اتنی دوائی گہرائی سے کام کرے گی اور شفا یابی ملے گی
لیکن یہ اس صورت میں ہی ہوگا جب آپ کے ذہن میں مٹیریا میڈیکا یا ادویات کا خاکہ ہوگا
آپ آج ہی عہد کریں کہ مٹیریا میڈیکا کے پڑھنے کو معمول بنائیں گے اور روزانہ کم از کم دو ریمڈیز کا مطالعہ لازمی کریں
آخری بات ہومیوپیتھی سے عشق کیجئیے تب جا کر ہومیوپیتھی آپ پر راز عیاں کرے گی.
از قلم ✍️ ڈاکٹر عارف محمود چغتائی
Comments
Post a Comment