Skip to main content

Posts

Showing posts with the label فلاسفی آف ہومیوپیتھی

ہومیوپیتھی کی تعریف

 

کیس ٹیکنگ یا تجزیہ کیس6

  👈کیس ٹیکنگ یا تجزیہِ کیس 📄 ☪️محترم ہومیوپھیتس 🌿 عموماً تمامی ہومیوپھیتس بالخصوص نئے ہومیوپھیتس اسکو دشوار کام سمجھتے ہیں تو آج اس موزوں پر بحث کرتے ہیں کہ کس طرح اس کو آسان بنایا جا سکتا ہے اس پر بحث سے پہلے یہ عرض کرنا ضروری ہے کہ ہومیوپتیھس میں درج ذیل خصوصیات کا ہونا ضروری ہے 1 👈اپنے پیشے سے مخلص ہو 2 👈ذہین ہو 3👈 بات کی روح کو سمجھ کر حاصل الحصول تک پہنچ کر کیس کا تجزیہ کرے 4👈 پہلے سے مریض اور ریمڈی کے متعلق ذہین بنا کر نہ بیٹھے 5 👈مریض سے دوستانہ ماحول میں بات کرے 6👈 تحمل اور برداشت سے کام لے 7👈 پوری طرح کیس کے تجزیے کے بعد ریمڈی تجویز کرے 8 👈ہومیوپیتھی کی فلاسفی کو اچھی طرح سمجھتا ہو اور اس کی روح کے مطابق علاج کرے 9👈 ہانیمن کے دیے ہوئے اصولوں(ارگنین) کے مطابق علاج کرے اور اس سے انحراف نہ کرے 10👈 ہیرنگ کے لا آف کیور کو پیمانہ بنائے ❓لا آف کیور ✅اوپر 🔝 سے نیچے 🔽 ✅اندر ➡ سے باہر 👈 ✅اہم سے غیر اہم ✅سب سے پہلے والی علامت سب سے آخر میں 11👈 ریلشین شپ آف ریمڈیز کا علم ہونا چاہیے 12👈 ریمڈی کی پاور آف سٹرینتھ، مریض کی قوت حیات اور اس کے ماحول کو ...

میازم اور ہومیوپیتھی

  ہومیوپیتھک میازم ہومیوپیتھی میں میازم سب سے زیادہ مشکل متنازعہ اور نا سمجھ آنے والا سبجکٹ ہے ۔ ہر شخص میازم کو اپنے انداز سے بیان کر رها هے اور دلیلیں بهى دى جاتى ہیں مگر سوائے الجھاؤ کے کچھ حاصل نہیں ہوتا ۔ آج آپکوآسان طريقے سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں کتنا کامیاب ہو پایا ہوں فیدبیک ضرور دیں۔ میازم دریافت کی وجہ! سر ڈاکٹر  ہانیمن کے مشاہدے میں یہ بات آئى کہ کچھ پیچیده نوعیت کی بیماریوں کے علاج میں بالمثل دوا دینے کے باوجود مریض ٹھیک نہیں ہوتا یا بہتر هونے کے باوجود مرض بار بار عود کر آتا ہے یا بعض پچیدہ مریضوں میں دوائی دینے کے شروع میں تو افاقہ ہوا لیکن آگے جا کر دوائی نے کام کرنا بند کر دیا یعنی علامات کا مکمل قلع قمہ نہیں ہوا یا کامل شفایابی نہیں ہوئی۔ سر ڈاکٹر ہانیمن کے مکمل شفایابی کی راہ میں ہائل رکاوٹ کو تلاش کرنے میں پندره سال لگے ۔ آخرکار اس نتیجے پر پہنچے کہ کچھ پیچیده نوعیت کی بیماریوں کے ٹھیک نہ ہونے کی وجہ مریض میں موجود کوئی رکاوٹیں ہیں ان رکاوٹوں یا ہرڈل کو سر ڈاکٹر ہانیمن نے میازم کا نام دیا ۔ اس طرح کے مندرجہ بالا مسائل سے ہر پریکٹشینر گزرتا جب تک کہ...