ڈاکٹر عثمان غنی اور میں ڈاکٹر عارف محمود چغتائی ڈاکٹر عثمان غنی صاحب: سب سے مشکل کام شخصیت نگاری ہے_ خصوصاً ایسی شخصیت کہ جس سے آپ کی پہلی ملاقات وہ بھی چند لمحات کی، بہرحال میں کوشش کروں گا کہ انکی شخصیت کا جو خاکہ میرے ذہن میں نقش ہوا وہ بلا تردد پیش کر سکوں_ یاد رہے کہ میرا ان سے پیار اور احترام کا رشتہ ہے_ جہاں میں نے ان پر تنقید کی ہے وہاں بہت زیادہ کاموں پر تعریف بھی کی ہے اس سب کے باوجود ان کی جگہ میرے دل میں ہے اور ان کی شخصیت تنقید و تعریف کی محتاج نہیں ہے کیونکہ وہ اپنے نظریے پر قائم ہیں اور کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں (اللہ انہیں مزید کامیابیاں عطا فرمائے آمین) ۔ اب وہ جس مقام پر ہیں یہ ان کی زندگی بھر کی ریاضت محنت، لگن اور نظریہ ہومیوپیتھی کی ترویج ترقی ہے_ ان سے ملاقات کی روداد اور شخصیت کو کیسے پایا؟ میں دوستوں کے ہمراہ رحیم یار خان سے خانیوال وہاڑی ساہوکا، بورے والا اور وہاڑی کے وزٹ پر تھا اور ڈاکٹر عثمان غنی صاحب کا کلینک ہومیوپیتھک پوائینٹ رستے میں چھوٹے سے قصبے چھب کلاں میں واقع ہے کہتے ہیں نہ کہ آپ کی محنت خوشبو کی مانند ہوتی ہے جسے پھیلنے سے کوئی نہیں روک سک...